ابنِ انشاءاردو نظمشعر و شاعری

ودیالہ سے رام نگر تک

ابن انشاء کی ایک اردو نظم

ودیالہ سے رام نگر تک
گرد کا کہرا پھیلا پھیلا
تاروں کی لو پھیکی پھیکی
چاند کا چہرا میلا میلا
انشا جی اس چاند رات میں
کرتے ہوئے کشتی کی سواری
پھر کب آؤ ،پھر کب آؤ
کاشی کی ہر بات ہے نیاری
اسی گنگا کا پانی پی کر
اسی کاشی میں بڑھے پلے ہیں
ہمرے کون دلدر چھوٹے
ہمرے کتنے پاپ کٹے ہیں
ان چوبوں کو درشن دیویں
رام کبھی کبھی شام مراری
ہم لوگوں کی سار نہ لیویں
کاشی کی ہر بات ہے نیاری
کھیت کھیت میں ٹھا کر لوٹیں
پینٹھ پینٹھ میں بنجارے ہیں
مندر مندر لوبھی بامن
گھاٹ گھاٹ پر ہر کارے ہیں
ایک طرف سرکار کے پیارے
ایک طرف یہ دھن کے پجاری
بندے بھی بھگوان بھی دشمن

کاشی کی ہر بات ہے نیاری
جھونکے متوالی پروا کے
پرات کال دریا کا کہتا
ڈال ڈال گاتے ہوئے پنچھی
ترل ترل بہتی ہوئی دھار
پورب اور گگن پر کرنیں
پنکھ سنہرے تول رہی ہیں
رات کے اندھیارے کی کرنیں
ایک اک کر کے کھول رہی ہے
رکشا والے بگ ٹٹ بھا گے
اسٹیشن سے لیے سواری
آج تو ہم نے بھی آ دیکھی
کاشی کی ہر بات ہے نیاری
دور دور کے یا تریوں کے
گھاٹ گھاٹ پر ڈیرے ڈالے
پنڈت پنڈت نوکا والے
ا مڈ پڑے کی گٹھڑی کو ڈبونے
ہم بھی پنجا دیس سے آئے
جیون کا دکھ کون بٹائے
جیون کا دکھ سہا نہ جائے
ہم لوگوں پر کشٹ پڑا ہے
ہم لوگوں پر وقت ہے بھاری
لیکن کس کو کون بتائے
کاشی کی ہر بات ہے نیاری

ابن انشاء

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button