اردو غزلیاتساحر لدھیانویشعر و شاعری

مطلب نکل گیا ہے تو پہچانتے نہیں

ساحر لدھیانوی کی ایک اردو غزل

مطلب نکل گیا ہے تو پہچانتے نہیں

یوں جا رہے ہیں جیسے ہمیں جانتے نہیں

اپنی غرض تھی جب تو لپٹنا قبول تھا

بانہوں کے دائرے میں سمٹنا قبول تھا

اب ہم منا رہے ہیں مگر مانتے نہیں

ہم نے تمہیں پسند کیا کیا برا کیا

رتبہ ہی کچھ بلند کیا کیا برا کیا

ہر اک گلی کی خاک تو ہم چھانتے نہیں

منہ پھیر کر نہ جاؤ ہمارے قریب سے

ملتا ہے کوئی چاہنے والا نصیب سے

اس طرح عاشقوں پہ کماں تانتے نہیں

ساحر لدھیانوی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button