- Advertisement -

زخمِ دل پھر سے مندمل ہوں گے

ڈاکٹر الیاس عاجز کی ایک غزل

زخمِ دل پھر سے مندمل ہوں گے
نا ہوٸے گر تو جاں گسل ہوں گے

فترتِ غم کبھی نہ ہو شاید
جو ملے ہیں وہ مستقل ہوں گے

المیہ ہے کہ اپنے سارے دُکھ
اگلی نسلوں کو منتقل ہوں گے

عارضی مسکراہٹیں اپنی
قہقہے غم پہ مشتمل ہوں گے

مل رہے ہیں ہمیں جو غم عاجز
زیست کے ساتھ متصل ہوں گے

ڈاکٹر محمدالیاس عاجز

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
صابر رضوی کی ایک اردو غزل