اردو غزلیاتخاطر غزنویشعر و شاعری

پہلی محبتوں کے زمانے گزر گئے

خاطر غزنوی کی ایک اردو غزل

پہلی محبتوں کے زمانے گزر گئے
ساحل پہ ریت چھوڑ کے دریا اتر گئے

تیری انا نیاز کی کرنیں بجھا گئی
جذبے جو دل میں ابھرے تھے شرمندہ کر گئے

دل کی فضائیں آ کے کبھی خود بھی دیکھ لو
تم نے جو داغ بخشے تھے کیا کیا نکھر گئے

تیرے بدن کی لو میں کرشمہ نمو کا تھا
غنچے جو تیری سیج پہ جاگے سنور گئے

صدیوں میں چند پھول کھلے اور ثمر بنے
لمحوں میں آندھیوں کے تھپیڑوں سے مر گئے

شب بھر بدن مناتے رہے جشن ماہتاب
آئی سحر تو جیسے اندھیروں سے بھر گئے

محفل میں تیری آئے تھے لے کر نظر کی پیاس
محفل سے تیری لے کے مگر چشم تر گئے

قطرے کی جرأتوں نے صدف سے لیا خراج
دریا سمندروں میں ملے اور مر گئے

خاطر غزنوی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button