اردو غزلیاتخاطر غزنویشعر و شاعری

اک تجسس دل میں ہے

خاطر غزنوی کی ایک اردو غزل

اک تجسس دل میں ہے یہ کیا ہوا کیسے ہوا
جو کبھی اپنا نہ تھا وہ غیر کا کیسے ہوا

میں کہ جس کی میں نے تو دیکھا نہ تھا سوچا نہ تھا
سوچتا ہوں وہ صنم میرا خدا کیسے ہوا

ہے گماں دیوار زنداں کا فصیل شہر پر
وہ جو اک شعلہ تھا ہر دل میں فنا کیسے ہوا

رنگ خوں روز ازل سے ہے نشان انقلاب
زیست کا عنواں مگر رنگ حنا کیسے ہوا

غزنوی تو بت شکن ٹھہرا مگر خاطرؔ یہ کیا
تیرے مسلک میں اسے سجدہ روا کیسے ہوا

خاطر غزنوی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button