خورشید رضوی
امروہہ ، بھارت میں 19 مئی ، 1942 کو پیدا ہوا · ، پنجاب ، پاکستان میں منٹگمری (اب ساہیوال ) کے ایک بچے کے طور ہجرت کی ۔ انہوں نے· اسلامیہ ہائی سکول ، گورنمنٹ ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی اور بالآخر 1959 ء میں ، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سے گریجویشن کی۔بعد ازاں اعلی تعلیم کے لئے یونیورسٹی اورینٹل کالج لاہور چلے گئے اور ہ ، 1961 میں عربی میں ایم اے کیااور طلائی تمغہ حاصل کیا۔انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے 1981 میں عربی میں پی ایچ ڈی کی حاصل کی-
پروفیسر ڈاکٹر خورشید رضوی عربی ، فارسی ، اردو، پنجابی اور انگریزی زبانوں کے ایک کثیر جہتی اسکالر ہیں ۔ ڈاکٹر رضوی کو 2008 میں پاکستان کی حکومت کی طرف سےستارہ امتیازسے نوازا گیا ۔
-
لب سے دل کا دل سے لب کا رابطہ کوئی نہیں
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
یہ شہرت ہے کہ رسوائی مگر حد سے زیادہ ہے
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
تیری نگاہ لطف بھی ناکام ہی نہ ہو
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
یہی ہے عشق کہ سر دو مگر دہائی نہ دو
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
پھر وہ گم گشتہ حوالے مجھے واپس کر دے
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
وہ جو لوگ اہل کمال تھے وہ کہاں گئے
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
ابروئے ابر سے کرتا ہے اشارہ مجھ کو
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
نبض ایام ترے کھوج میں چلنا چاہے
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
یوں تو وہ شکل کھو گئی گردش ماہ و سال میں
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
سماں غروب کا دل میں رہا ابھرتے ہوئے
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
وہ مجھے خاک سے باہر نہیں جانے دیتے
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
خشک پتلی سے کوئی صورت نہ ٹھہرائی گئی
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
کل میں انہی رستوں سے گزرا تو بہت رویا
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
آوارۂ غربت ہوں ٹھکانہ نہیں ملتا
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
آئیے رو لیں کہیں رونے سے چین آ جائے گا
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
بنا رہے کوئی دم نقش پا سے کون کہے
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
عکس نے میرے رلایا ہے مجھے
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
ملتا ہی نہیں درد کا پیکر کوئی مجھ سا
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
میں سوچتا تھا کہ وہ زخم بھر گیا کہ نہیں
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
-
بساط وقت پہ صدیوں کے فاصلے ہم لوگ
خورشید رضوی کی ایک اردو غزل
- ۱
- ۲