اردو غزلیاتخورشید رضویشعر و شاعری

یہ شہرت ہے کہ رسوائی مگر حد سے زیادہ ہے

خورشید رضوی کی ایک اردو غزل

یہ شہرت ہے کہ رسوائی مگر حد سے زیادہ ہے

میں خود اتنا نہیں سایہ مرے قد سے زیادہ ہے

مرے دل کی گرہ باتیں بنانے سے نہیں کھلتی

کہ مجھ میں بستگی کچھ قفل ابجد سے زیادہ ہے

کسی کے پاس حرف دل نشیں باقی نہیں ورنہ

قبول اب بھی دلوں کی خاک میں رد سے زیادہ ہے

سویدا کو مرے نسبت بہت ہے سنگ اسود سے

مگر نقش کف پائے محمد سے زیادہ ہے

یہ جان ناتواں میری یہ شوق بے اماں میرا

توانائی کف سیلاب میں سد سے زیادہ ہے

خورشید رضوی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button