آپ کا سلاماردو غزلیاتشاکرہ نندنیشعر و شاعری

ماہتابِ دلکشی

شاکرہ نندنی کی ایک اردو غزل

لباسِ شب میں لپٹا یہ جہاں تجھ سا نہیں،
دلکشی کی ایسی صورت کہکشان تجھ سا نہیں۔

کیا ترے رخسار پہ ماہِ تمام اُترا ہے؟
نور کی ہر ایک کرن کا رازداں تجھ سا نہیں۔

زلف کی خوشبو میں گم ہیں باد و صحرائے خیال،
چشمِ حیرت کی قسم، یہ گلستاں تجھ سا نہیں۔

حسن میں تُو مثلِ غزل، نغمۂ خوابیدہ ہے،
شاعری کی ہر نوا کا ہم زباں تجھ سا نہیں۔

شاکرہ نے لفظ کو گویا بدن پہنا دیا،
عشق کا یہ نرم پہلو، مہرباں تجھ سا نہیں۔

شاکرہ نندنی

شاکرہ نندنی

میں شاکرہ نندنی ہوں، ایک ماڈل اور ڈانسر، جو اس وقت پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں۔ میری پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی، اور میرے خاندانی پس منظر کی متنوع روایات میرے ثقافتی ورثے میں جھلکتی ہیں۔ بندۂ ناچیز ایک ہمہ جہت فنکارہ ہے، جس نے ماڈلنگ، رقص، تحریر، اور شاعری کی وادیوں میں قدم رکھا ہے۔ یہ سب فنون میرے لیے ایسے ہیں جیسے بہتے ہوئے دریا کے مختلف کنارے، جو میری زندگی کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button