آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریصغیر احمد صغیر

کبھی سوچا نہ ہی سمجھا نہ سمجھداری کی

ایک اردو غزل از صغیر احمد صغیر

کبھی سوچا نہ ہی سمجھا نہ سمجھداری کی
میں نے ہر بار محبت کی طرفداری کی

تب کہیں جا کے محبت کی سمجھ آئی ہے
جب پرندوں نے درختوں کی عزاداری کی

جانے کس پیڑ پہ آ کر وہ کبھی نام لکھے
بس یہی سوچ کے ہر سال شجرکاری کی

ہم نے یاروں سے تعلق کو عبادت سمجھا
کبھی عیاری نہ ہی اس میں ریاکاری کی

ایک صحرائی قبیلے سے تعلق ہے صغیر
مجھ کو آتی تھی وفا میں نے وفاداری کی

صغیر احمد صغیر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button