اردو غزلیاتخورشید رضویشعر و شاعری

پھر وہ گم گشتہ حوالے مجھے واپس کر دے

خورشید رضوی کی ایک اردو غزل

پھر وہ گم گشتہ حوالے مجھے واپس کر دے

وہ شب و روز وہ رشتے مجھے واپس کر دے

آنکھ سے دل نے کہا رنگ جہاں شوق سے دیکھ

میرے دیکھے ہوئے سپنے مجھے واپس کر دے

میں تجھے دوں تری پانی کی لکھی تحریریں

تو وہ خوں ناب نوشتے مجھے واپس کر دے

میں شب و روز کا حاصل اسے لوٹا دوں گا

وقت اگر میرے کھلونے مجھے واپس کر دے

مجھ سے لے لے صدف و گوہر و مرجاں کا حساب

اور وہ غرقاب سفینے مجھے واپس کر دے

نسخۂ مرہم اکسیر بتانے والے

تو مرا زخم تو پہلے مجھے واپس کر دے

ہاتھ پر خاکۂ تقدیر بنانے والے

یوں تہی دست نہ در سے مجھے واپس کر دے

آسماں صبح کے آثار سے پہلے پہلے

میری قسمت کے ستارے مجھے واپس کر دے

میں تری عمر گزشتہ کی صدا ہوں خورشیدؔ

اپنے ناکام ارادے مجھے واپس کر دے

خورشید رضوی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button