- Advertisement -

تُو اپنی موج میں رہ، پانیوں کو سر کر دے

راز احتشام کی ایک اردو غزل

تُو اپنی موج میں رہ، پانیوں کو سر کر دے
ہمارا کام تو ممکن ہے، یہ بھنور کر دے

سو جب یہ طے ہے کہ ترتیب ہی نہیں کوئی
تُو اس جہان کو جتنا ادھر ادھر کر دے !

اس ایک شخص کی رہ دیکھتا ہے سارا ہجوم
جو اک نگاہ سے مجمع کو منتشر کر دے

بتا دے سب کو ملاقات کی ہر اک تفصیل
اور اس طویل کہانی کو مختصر کر دے

میں زندگی ہوں، مجھے مت ازل ابد میں گنوا
تُو پیش و پس سے نکل ، اور مجھے بسر کر دے !

راز احتشام

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
راز احتشام کی ایک اردو غزل