- Advertisement -

خالی کوزے جھانک رہی ہو

ایک اردو غزل از ارشاد نیازی

خالی کوزے جھانک رہی ہو
تم اک پیاسی آنکھ رہی ہو

جھوٹی لڑکی کس کے بھروسے
لمبی لمبی ہانک رہی ہو

حبس اور وحشت کے صحرا میں
گرد اور عجلت پھانک رہی ہو

صبح کے پاکیزہ دامن پر
شب کی الجھن ٹانک رہی ہو

نفرت الفت ہجر کے ریوڑ
اک لاٹھی سے ہانک رہی ہو

میرے من میں جھانکنے والی
اپنے من میں جھانک رہی ہو ؟

تصویروں میں یادیں بھر کے
دیواروں پر ٹانک رہی ہو

ارشاد نیازی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
آسناتھ کنول کی ایک اردو غزل