اردو غزلیاتاظہر فراغشعر و شاعری

کوئی بھی شکل مرے دل میں اتر سکتی ہے

اظہر فراغ کی ایک اردو غزل

کوئی بھی شکل مرے دل میں اتر سکتی ہے

اک رفاقت میں کہاں عمر گزر سکتی ہے

تجھ سے کچھ اور تعلق بھی ضروری ہے مرا

یہ محبت تو کسی وقت بھی مر سکتی ہے

میری خواہش ہے کہ پھولوں سے تجھے فتح کروں

ورنہ یہ کام تو تلوار بھی کر سکتی ہے

ہو اگر موج میں ہم جیسا کوئی اندھا فقیر

ایک سکے سے بھی تقدیر سنور سکتی ہے

صبح دم سرخ اجالا ہے کھلے پانی میں

چاند کی لاش کہیں سے بھی ابھر سکتی ہے

اظہر فراغ

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button