- Advertisement -

مِری وفا پر سوال کر کے

منزّہ سیّد کی ایک غزل

مِری وفا پر سوال کر کے
وہ جا رہا ہے کمال کرکے

لگا کے الزامِ بے وفائی
چلا وہ مجھ کو نڈھال کر کے

یہ دل تو اب تک ہے اس کا محرم
گئے دنوں کا خیال کر کے

جہاں رہے خوش رہے وہ مجھ کو
سپردِ رنج و ملال کر کے

سکون ملتا نہیں کسی کو
کسی کا جینا محال کر کے

منزّہ سیّد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
منزّہ سیّد کی ایک غزل