- Advertisement -

کسی کا خواب کسی کا قیاس ہے دنیا

ذوالفقار عادل کی ایک اردو غزل

کسی کا خواب کسی کا قیاس ہے دنیا

مرے عزیز یہاں کس کے پاس ہے دنیا

یہ خون اور پسینے کی بو نہیں جاتی

نہ جانے کس کے بدن کا لباس ہے دنیا

ہمارے حلق سے اک گھونٹ بھی نہیں اتری

بس ایک اور ہی دنیا کی پیاس ہے دنیا

مرے قلم کی سیاہی کا ایک قطرہ ہے

مری کتاب سے اک اقتباس ہے دنیا

ذوالفقار عادل

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ذوالفقار عادل کی ایک اردو غزل