اردو شاعریاردو غزلیاتتیمور حسن تیمور

ایک منزل ہے ایک جادہ ہے

تیمور حسن تیمور کی ایک اردو غزل

ایک منزل ہے ایک جادہ ہے

زندگی میری کتنی سادہ ہے

تو مجھے اپنا ایک پل دے گا

یہ کرم مجھ پہ کچھ زیادہ ہے

جو رکے ہیں سوار ہیں سارے

چلنے والا تو پا پیادہ ہے

صدق دل سے پکارنا مجھ کو

لوٹ آؤں گا میرا وعدہ ہے

پھر جو کرنے لگا ہے تو وعدہ

کیا مکرنے کا پھر ارادہ ہے

ظرف دنیا جو تنگ ہے تیمورؔ

تیرا دل بھی کہاں کشادہ ہے

تیمور حسن تیمور 

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button