اردو غزلیاتشعر و شاعریعلی زریون

تم ثروت کو پڑھتی ہو

علی زریون کی ایک اردو غزل

تم ثروت کو پڑھتی ہو

کتنی اچھی لڑکی ہو

بات نہیں سنتی ہو کیوں

غزلیں بھی تو سنتی ہو

کیا رشتہ ہے شاموں سے

سورج کی کیا لگتی ہو

لوگ نہیں ڈرتے رب سے

تم لوگوں سے ڈرتی ہو

میں تو جیتا ہوں تم میں

تم کیوں مجھ پہ مرتی ہو

آدم اور سدھر جائے

تم بھی حد ہی کرتی ہو

کس نے جینز کری ممنوع

پہنو اچھی لگتی ہو

علی زریون

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button