آپ کا سلاماردو غزلیاتراز احتشامشعر و شاعری

جو کوہ قافِ غزل کی پری نہ لے جائے

راز احتشام کی ایک اردو غزل

جو کوہ قافِ غزل کی پری نہ لے جائے
محال ہے کہ کوئی بھی خزینہ لے جائے

ہم ایسے بھٹکے ہوؤں کو یہ خوف رہتا ہے
یہ گمرہی بھی تری سمت ہی نہ لے جائے

ہم ایک موج میں آئے ہوئے ہیں مدت سے
ہمارا کیا ہے ، جہاں بھی سفینہ لے جائے

اس ایک شخص کا اتنا بھی غم نہیں کرنا
وہ ایک پھول کہیں باغ ہی نہ لے جائے

میں اپنے کمرے کے ملبے تلے نہ دب جاؤں
یہ میرا ڈر ہی مری زندگی نہ لے جائے

اسے میں پیار سے سمجھانا چاہتا ہوں مگر
وہ میری بات کہیں اور ہی نہ لے جائے

تری تلاش میں جن وادیوں سے ہم گزرے
خدا وہاں کسی دشمن کو بھی نہ لے جائے

راز احتشام

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button