- Advertisement -

قصہ ہست و بود سے آگے نکل گیا

ایک اردو غزل از سلیم فائز

قصہ ہست و بود سے آگے نکل گیا
میں عارضی وجود سے آگے نکل گیا

جنت کی آرزو ہے نہ دوزخ کا ڈر مجھے
خوف زیاں و سود سے آ گے نکل گیا

دستار کو اتار کے زنار توڑ کر
اس ظاہری نمود سے آگے نکل گیا

تفریق کفر و شرک و ایماں نہیں رہی
ان مذہبی قیود سے آگے نکل گیا

رستہ بنا کے آپ ہی اپنا میں چل پڑا
تقلید کے جمود سے آگے نکل گیا

سلیم فائز

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
شیخ خالد زاہد کا اردو کالم