اردو غزلیاتبشیر بدرشعر و شاعری

سپاہیوں کے بنے حرف حرف دھوتے ہیں

اردو غزل از بشیر بدر

سپاہیوں کے بنے حرف حرف دھوتے ہیں
یہ لوگ رات میں کاغذ کہاں بھگوتے ہیں

کسی کی راہ میں دہلیز پر دیے نہ رکھو
کواڑ سوکھی ہوئی لکڑیوں کے ہوتے ہیں

چراغ پانی میں موجوں سے پوچھتے ہوں گے
وہ کون لوگ ہیں جو کشتیاں ڈبوتے ہیں

انہی میں کھیلنے آتی ہیں بے ریا روحیں
وہ گھر جو لال ہری دفتیوں کے ہوتے ہیں

قدیم قصبوں میں کیسا سکون ہوتا ہے
تھکے تھکائے ہمارے بزرگ سوتے ہیں

چمکتی ہے کہیں صدیوں میں آنسووں سے زمیں
غزل کے شعر کہاں روز روز ہوتے ہیں

بشیر بدر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button