اردو غزلیاتزبیر قیصرشعر و شاعری

تری تصویر اٹھائی ہوئی ہے

زبیر قیصر کی ایک اردو غزل

تری تصویر اٹھائی ہوئی ہے

روشنی خواب میں آئی ہوئی ہے

میں نے اس دشت کو چھانا ہوا ہے

میں نے یہ خاک اڑائی ہوئی ہے

دوست ہیں سارے زمانے والے

میں نے دشمن سے بنائی ہوئی ہے

تجھ سے امید وفاؤں کی مجھے

آگ پانی میں لگائی ہوئی ہے

راز کی بات بتاؤں میں تمہیں

بات یہ میں نے اڑائی ہوئی ہے

آج ثالث میں بنا ہوں اپنا

کل بڑی خود سے لڑائی ہوئی ہے

عشق میں نام کمایا ہوا ہے

میں نے بدنامی کمائی ہوئی ہے

یہ مرا اپنا تخیل ہے زبیرؔ

یہ غزل سب نے اٹھائی ہوئی ہے

زبیر قیصر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button