- Advertisement -

رب رانجھے ورگا ناں

شہزاد نیّرؔ کی ایک اردو نظم

رب رانجھے ورگا ناں

وہ لڑکی عجب ہے
کسی سے کوئی سوچ لیتی نہیں
اپنے من میں اُتر کر سبھی بھید لیتی ہے
سُنتی نہیں
کہہ رہی تھی خدا سے
تجھے سوچتی کیوں رہوں میں
بتا! آسماں کے کسی بند کمرے میں
سب بتّیاں بند کرکے کبھی تُونے مجھ کو بھی سوچا؟
نہیں نا ……؟؟
اگر سوچتا تو مری ساتویں حِس بتاتی
میں لڑکی ہوں، سب جانتی ہوں
مجھے جب جہاں کوئی دیکھے کہ سوچے

اکیلا وہ جب بند تاریک کمرے میں
پوری لگن سے مجھے سوچتا ہے
تڑپ کر شعاعیں مرے دل تک آتی ہیں
لڑکی ہوں میں
رات دن من کی بتّی بجھا کر اُسے کیوں نہ سوچوں
جو شب بھر مجھے سوچتا ہے
تجھے سوچتی کیوں رہوں میں!

شہزاد نیّرؔ 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
شہزاد نیّرؔ کی ایک اردو نظم