جہان خواب مہرباں کی خیر ہو
مرے زمین و آسماں کی خیر ہو
ہوا کا رنگ ڈھنگ ہی کچھ اور ہے
دعا کرو کہ آشیاں کی خیر ہو
وہ چاہتا ہے اپنی اک سلامتی
میں چاہتا ہوں کارواں کی خیر ہو
جہاں ہے تیرگی وہاں ہو روشنی
جہاں ہے روشنی وہاں کی خیر ہو
یہ جذب و کیف یوں ہی مستقل رہیں
دعا ہے دل کے آستاں کی خیر ہو
شمشیر حیدر