- Advertisement -

ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گا

افتخار عارف کی ایک اردو غزل

ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گا
ہمارے بعد تم کو یہ جہاں کیسا لگے گا

جمے قدموں کے نیچے سے پھسلتی جائے گی ریت
بکھر جائے گی جب عمرِ رواں کیسا لگے گا

اِسی مٹی میں مل جائے گی پونجی عمر بھر کی
گرے گی جس گھڑی دیوارِ جاں کیسا لگے گا

بہت اترا رہے ہو دل کی بازی جیتنے پر
زیاں بعد از زیاں بعد از زیاں کیسا لگے گا

ابھی سے کیا بتائیں مرگِ مجنوں کی خبر پر
سلوکِ کوچۂ نا مہرباں کیسا لگے گا

افتخار عارف

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
افتخار عارف کی ایک اردو غزل