آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریغنی الرحمٰن انجم

جو روشن ھے

غنی الرحمٰن انجم کی ایک اردو غزل

جو روشن ھے وھی دکھتا نہیں ھے
ھمارے ساتھ کیا ایسا نہیں ھے

سراپا آئینہ ھو زات جس کی
مقابل آئینہ رکھتا نہیں ھے

مسلسل تیرگی بڑھنے لگی ھے
کہیں بھی راستہ ملتا نہیں ھے

جو دنیا کے لیئے راہ ہدایت
اسے اب تک کوئی سمجھا نہیں ھے

نجانے کیوں تعجب ھو رھا ھے
وہ جیسا تھا کبھی ویسا نہیں ھے

ھمارے درمیاں رہ کر بھی انجم
ھمارے درمیاں رھتا نہیں ھے

غنی الرحمٰن انجم

غنی الرحمٰن انجم

غنی الر حمٰن انجم فروری 1968 کو گاٶں فورملی تحصیل حضرو ضلع اٹک میں پیدا ہوئے ۔ آپ اردو اور پشتو اخبارات و رساٸل سے قلمی رابطے میں ہیں تاہم ملازمت کی مصروفیات کے باعث ابھی کوٸی کتاب نہیں آئی ۔ شاعری کے ساتھ نثر میں ادبی مضامین کتابی صورت میں لانے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ اسکے علاوہ اپنے قوم قبیلے کی مختصر تاریخ اور شجرے کے حوالے سے بھی ایک کتاب مرتب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button