- Advertisement -

جام ٹکراؤ! وقت نازک ہے

ایک اردو غزل از ساغر صدیقی

جام ٹکراؤ! وقت نازک ہے

رنگ چھلکاؤ! وقت نازک ہے

حسرتوں کی حسین قبروں پر

پھول برساؤ! وقت نازک ہے

اک فریب اور زندگی کے لیئے

ہاتھ پھیلاؤ! وقت نازک ہے

رنگ اڑنے لگا ہے پھولوں کا

اب تو آ جاؤ! وقت نازک ہے

تشنگی تشنگی ارے توبہ!

زلف لہراؤ ! وقت نازک ہے

بزم ساغر ہے گوش بر آواز

کچھ تو فرماؤ! وقت نازک ہے

ساغر صدیقی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از ساغر صدیقی