- Advertisement -

ذکرِ ہُو روشنی ہے، بحث نہ کر

ناہید ورک کی اردو غزل

ذکرِ ہُو روشنی ہے، بحث نہ کر
یہ درِ آگہی ہے، بحث نہ کر

آتشِ عشق کوودیعت جان
عزتِ دائمی ہے، بحث نہ کر

پہلے اُس کا جلال پھر اکرام
یہی خوش قسمتی ہے بحث نہ کر

دل سے آمین اُس کی مرضی پر
طاعتِ خالصی ہے، بحث نہ کر

کون کنکر ہے کون ہیرا ہے
چشمِ حق دیکھتی ہے، بحث نہ کر

نور سے نور کا وصال ہُوا
اب دمِ واپسی ہے، بحث نہ کر

ناہید ورک

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
سید محمد زاہد کا ایک اردو کالم