اردو غزلیاتجوش ملیح آبادیشعر و شاعری

یہ دُنیا ذہن کی بازی گری معلُوم ہوتی ہے

ایک اردو غزل از جوش ملیح آبادی

یہ دُنیا ذہن کی بازی گری معلُوم ہوتی ہے
یہاں جس شے کو جو سمجھو وہی معلُوم ہوتی ہے

نکلتے ہیں کبھی تو چاندنی سے دُھوپ کے لشکر
کبھی خود دُھوپ نکھری چاندنی معلُوم ہوتی ہے

کبھی کانٹوں کی نوکوں پرلبِ گُل رنگ کی نرمی
کبھی پُھولوں کی خوشبُو میں انی معلُوم ہوتی ہے

وہ آہِ صُبح گاہی جس سے تارے کانپ اٹھتے ہیں
ذرا سا رُخ بدل کر راگنی معلُوم ہوتی ہے

نہ سوچیں تو نہایت لُطف آتا ہے تعلّی میں
جو سوچیں تو بڑی ناپختگی معلُوم ہوتی ہے

جو سچ پُوچھو تو وہ اِک ضرب ہے عاداتِ ذہنی پر
وہ شے جو نوعِ اِنساں کو بُری معلُوم ہوتی ہے

کبھی جن کارناموں پر جوانی فخر کرتی تھی
اب اُن کی یاد سے شرمندگی معلُوم ہوتی ہے

بَلا کا ناز تھا کل جن مسائل کی صلابَت پر
اب اُن کی نیؤ یک سر کھوکلی معلُوم ہوتی ہے

کبھی پُر ہول بن جاتا ہے جب راتوں کا سنّاٹا
سُریلے تار کی جھنکار سی معلُوم ہوتی ہے

اُسی نسبت سے آرائش پہ ہم مجبُور ہوتے ہیں
خُود اپنی ذات میں جتنی کجی معلُوم ہوتی ہے

پئے بیٹھا ہُوں جوش! علم و نظر کے سینکڑوں قُلزم
ارے پھر بھی بَلا کی تشنگی معلُوم ہوتی ہے

جوش ملیح آبادی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button