آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیاتجیوتی آزاد کھتری

خود سے جب بے زاری ہو

جیوتی آزاد کھتری کی ایک اردو غزل

خود سے جب بے زاری ہو

کس سے بات تمہاری ہو

چاہے مجھ سے دور رہو

میری ذمہ داری ہو

ایک سا موسم لگتا ہے

خوشی ہو یا بے زاری ہو

تم بھی بزم میں ہو موجود

راگ بھی پھر درباری ہو

دل کا حال چھپا لوں تو

اچھی دنیا داری ہو

کھل کے مجھ سے بات کرے

جس کو کچھ دشواری ہو

خوش مت ہو یہ ممکن ہے

اگلی تیری باری ہو

گلہ نہیں اس سے جس کو

ہنسنے کی بیماری ہو

جیوتی آزاد

ख़ुद से जब बे-ज़ारी हो

किस से बात तुम्हारी हो

चाहे मुझ से दूर रहो

मेरी ज़िम्मेदारी हो

एक सा मौसम लगता है

ख़ुशी हो या बे-ज़ारी हो

तुम भी बज़्म में हो मौजूद

राग भी फिर दरबारी हो

दिल का हाल छुपा लूँ तो

अच्छी दुनिया-दारी हो

खुल के मुझ से बात करे

जिस को कुछ दुश्वारी हो

ख़ुश मत हो ये मुमकिन है

अगली तेरी बारी हो

गिला नहीं उस से जिस को

हँसने की बीमारी हो

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔
Loading...
سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button