اردو غزلیاتڈاکٹر کبیر اطہرشعر و شاعری

تری اداسی مرے دکھ رقم نہیں ہیں دوست

ڈاکٹر کبیر اطہر کی ایک اردو غزل

تری اداسی مرے دکھ رقم نہیں ہیں دوست
ہمارے ہجر کے قصے میں ہم نہیں ہیں دوست

نظر کا دائرہ پیروں تلک ہی رہ جائے
ہم اپنے بوجھ سے اتنے بھی خم نہیں ہیں دوست

تمام دن مرا اشعار میں گزرتا ہے
اگرچہ گھر میں کبوتر بھی کم نہیں ہیں دوست

وہ دوسروں کے غم۔دل میں دخل دیتے ہیں
جو اپنی اپنی اداسی میں ضم نہیں ہیں دوست

تری خوشی کی ہمیں بھی خوشی تو ہے لیکن
ہماری آنکھیں مسرت سے نم نہیں ہیں دوست

ہم اپنے آپ کو جتنا بھی بے بہا سمجھیں
ترے جمال کی قیمت کے ہم نہیں ہیں دوست

طرح طرح کے الم ہیں مری کفالت میں
مجھ ایک شخص کو دو چار غم نہیں ہیں دوست

کئی بجھے ہوئے ملتے ہیں صبح سے پہلے
چراغ اتنے بھی ثابت قدم نہیں ہیں دوست

کبیر شاعری جس کا تقاضا کرتی ہے
ہم اس کے آدھے بھی اس کو بہم نہیں ہیں دوست

ڈاکٹر کبیر اطہر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button