اردو غزلیاتڈاکٹر صباحت عاصم واسطیشعر و شاعری

ہونٹوں کو پھول آنکھ کو بادہ نہیں کہا

ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی کی ایک اردو غزل

ہونٹوں کو پھول آنکھ کو بادہ نہیں کہا

تجھ کو تری ادا سے زیادہ نہیں کہا

برتا گیا ہوں صرف کسی سیر کی طرح

تونے مجھے سفر کا ارادہ نہیں کہا

کہتا تو ہوں تجھے میں گل خوش نما مگر

خوش رنگ موسموں کا لبادہ نہیں کہا

رہتے ہیں صرف تنگ نظر لوگ جس جگہ

اس شہر بیکراں کو کشادہ نہیں کہا

باندھا ہر اک خیال بڑی سادگی کے ساتھ

لیکن کوئی خیال بھی سادہ نہیں کہا

میری بساط پر تو سبھی بادشاہ ہیں

میں نے کبھی کسی کو پیادہ نہیں کہا

وہ آسماں مزاج مسافر ہوں آج تک

میں نے تری زمین کو جادہ نہیں کہا

ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button