آپ کا سلاماردو غزلیاتشجاع شاذشعر و شاعری

خوش تھا وہ مجھ کو دربدر کر کے

شجاع شاذ کی ایک اردو غزل

خوش تھا وہ مجھ کو دربدر کر کے

مطمئن میں بھی ہوں سفر کر کے

یاد بن کر لہو سے گزرے ہو

رکھ گئے ہو مجھے کھنڈر کر کے

پیار کر کے مجھے تباہ کیا

یعنی کاٹا مجھے شجر کر کے

میں سمجھتا تھا تیری منزل ہوں

تُو بھی گزرا ہے رہگزر کر کے

اپنا حاصل ہے صرف محرومی

انتظار اُس کا عمر بھر کر کے

شاذ توڑا طلسمِ شب کس نے

بُجھ گیا کون یہ سحر کر کے

شجاع شاذ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button