- Advertisement -

ہر طرف رونقیں ہیں ، میلے ہیں

انور شعورکی ایک اردو غزل

ہر طرف رونقیں ہیں ، میلے ہیں
اور ہم شہر میں اکیلے ہیں

من کا مرہم کہیں نہیں بکتا
سو دکانیں ، ہزار ٹھیلے ہیں

زہر کھانے کی بھی نہیں فرصت
وہ بکھیڑے ہیں ، وہ جھمیلے ہیں

بعد میں ہوگئے بڑے دونوں
صرف بچپن میں ساتھ کھیلے ہیں

یہ نہیں دیکھتا وہ نکتہ نواز
کس نے پاپڑ زیادہ بیلے ہیں

دشمنوں کے علاوہ ہم نے شعور
دوستوں کے ستم بھی جھیلے ہیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
انور شعور کا ایک قطعہ