جانے کیسا ہوا اثر مجھ پر
جب سے ٹھہری تری نظر مجھ پر
جس کا سایہ سکون دیتا تھا
شعلہ زن ہے وہی شجر مجھ پر
منزلیں اب بدل گئیں تیری
ختم ہوتا تھا ہر سفر مجھ پر
داستاں مت بنائیے مجھ کو
تبصرہ کیجئے مختصر مجھ پر
جتنا چھپتا گیا سمندر میں
اُتنا کُھلنے لگا بھنور مجھ پر
جانے کیا حق جتانا چاہتا ہے
آسمان شاذؔ ٹوٹ کر مجھ پر
شجاع شاذ