اردو غزلیاتشعر و شاعریمیر تقی میر

جو معتقد نہیں ہے علیؓ کے کمال کا

میر تقی میر کی ایک غزل

جو معتقد نہیں ہے علیؓ کے کمال کا
ہر بال اس کے تن پہ ہے موجب وبال کا

عزت علیؓ کی قدر علیؓ کی بہت ہے دور
مورد ہے ذوالجلال کے عز و جلال کا

پایا علیؓ کو جا کے محمدؐ نے اس جگہ
جس جا نہ تھا لگائو گمان و خیال کا

رکھنا قدم پہ اس کے قدم کب ملک سے ہو
مخلوق آدمی نہ ہوا ایسی چال کا

شخصیت ایسی کس کی تھی ختم رسل کے بعد
تھا مشورت شریک حق لایزال کا

توڑا بتوں کو دوش نبیؐ پر قدم کو رکھ
چھوڑا نہ نام کعبہ میں کفر و ضلال کا

راہ خدا میں ان نے دیا اپنے بھی تئیں
یہ جود منھ تو دیکھو کسو آشمال کا

نسبت نہ بندگی کی ہوئی جس کی واں درست
رونا مجھے ہے حشر میں اس کی ہی چال کا

فکر نجات میر کو کیا مدح خواں ہے وہ
اولاد کا علیؓ کی محمدؐ کی آل کا

میر تقی میر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button