اردو نظمشعر و شاعریشہزاد نیّرؔ

جسم محفوظ ہے

شہزاد نیّرؔ کی اردو نظم

جسم محفوظ ہے ۔۔۔
برف برزخ ہے، چیزیں بدلتی نہیں
وقت سے ماورا ۔۔
جسم ٹھنڈی سفیدی میں جکڑا ہوا
جسم اکڑا ہوا
ریشے ریشے سے ٹھنڈک ابلتی ہوئی
خون پتھر ہوا
خشک لکڑی سی اکڑی ہوئی انگلیاں
ہونٹ یاقوت کی منجمد ٹکڑیاں
برف چہرے پہ بے جان آنکھیں جمیں
باز پلکوں میں دو منجمد پتلیاں
پتلیوں میں کئی حیرتیں منجمد!
جسم سردی کے اژدر کا نگلا ہوا
کتنی صدیوں کی برفوں کا اگلا ہوا
ٹھنڈ کے زہر سے نیل گوں
منجمد پارہء سنگ تھا بے لچک
جیسے اس میں کبھی جوڑ تھے ہی نہیں
برف شیشہ کہیں کرچیوں میں بٹا
"جسم محفوظ ہے”

شہزاد نیّرؔ
خاک : برفاب

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button