اردو شاعریاردو غزلیاتڈاکٹر صباحت عاصم واسطی

اگر چبھتی ہوئی باتوں سے ڈرنا پڑ گیا تو

ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی کی ایک اردو غزل

اگر چبھتی ہوئی باتوں سے ڈرنا پڑ گیا تو

محبت سے کبھی تم کو مکرنا پڑ گیا تو

تری بکھری ہوئی دنیا سمیٹے جا رہا ہوں

اگر مجھ کو کسی دن خود بکھرنا پڑ گیا تو

ذخیرہ پشت پر باندھا نہیں تم نے ہوا کا

کہیں گہرے سمندر میں اترنا پڑ گیا تو

وہ مجھ سے دور ہوتا جا رہا ہے رفتہ رفتہ

اگر اس کو کبھی محسوس کرنا پڑ گیا تو

تم اس رستے میں کیوں بارود بوئے جا رہے ہو

کسی دن اس طرف سے خود گزرنا پڑ گیا تو

بنا رکھا ہے منصوبہ کئی برسوں کا تو نے

اگر اک دن اچانک تجھ کو مرنا پڑ گیا تو

تمہاری ضد ہے عاصمؔ وہ نکھارے حسن اپنا

اگر اس کے لیے تم کو سنورنا پڑ گیا تو

ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button