آپ کا سلاماختصاریئےاردو تحاریراسلامی گوشہ

حضرت بہلول دانا رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ

ایک تحریر از یوسف برکاتی

میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں کو میرا آداب

جب اللہ تبارک وتعالی کو اپنے کسی بندے کی کوئی ادا پسند آجاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اسے اپنا قرب عطا کردیا ہے اس کے دل میں اپنی محبت پیدا کردیتا ہے اس کے دل میں عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پیدا کرکے اسے اپنے خاص اور محبوب بندوں کی صف میں شامل کردیتا ہے اگر ہم اسلام کی تاریخ پڑھیں تو ہمیں حضرت بہلول دانا رحمتہ اللہ علیہ کا نام بیشمار جگہوں پر ملے گا حضرت بہلول دانا علیہ رحمہ کے زمانے میں بغداد کا ایک بادشاہ تھا جو جب سلطنت پر بیٹھا تو اس کی دلی خواہش تھی کہ حضرت بہلول دانا علیہ الرحمہ اس کے دربار میں حاضر ہوں لیکن آپ علیہ الرحمہ کبھی بھی بادشاہ کے دربار میں نہ گئے۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں ایک دن جب بادشاہ اپنے محل کی چھت پر بیٹھا تھا تو اس نے حضرت بہلول دانا علیہ الرحمہ کو نیچے سے یعنی محل کے باہر سے گزرتے ہوئے دیکھا اس نے حکم دیا کہ حضرت بہلول دانا علیہ الرحمہ کو کمند ڈال کر اوپر کھینچ لیا جائے حکم کی تعمیل ہوئی اور تھوڑی دیر میں حضرت بہلول دانا رحمتہ اللہ علیہ کو بادشاہ کے سامنے حاضر کردیا گیا سب سے پہلے بادشاہ نے پوچھا کہ اے بہلول (علیہ الرحمہ) تم ایک ولی صفت اللہ کے محبوب بزرگ ہو یہ بتائو کہ تمہیں اللہ تعالیٰ کا قرب کیسے حاصل ہوا اور تم اللہ تعالیٰ تک کیسے پہنچے ؟
میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں آپ علیہ الرحمہ نے فرمایا کہ بالکل اسی طرح جیسے تم تک پہنچا یہ جواب سن کر بادشاہ چونک گیا کہنے لگا کہ میں سمجھا نہیں کیا مطلب ؟ تو آپ علیہ الرحمہ نے فرمایا کہ اگر مجھے خود تم سے ملنے کے لئے آنا ہوتا تو میں نہا دھو کر نیا لباس زیب تن کرکے تمہارے لوگوں کی منت سماجت کرکے محل میں داخل ہوتا پھر عرضی پیش کرتا پھر گھنٹوں انتظار کرتا پھر بھی ممکن تھا کہ آپ میری عرضی قبول نہ کرتے اور مجھے ملے بغیر واپس لوٹنا پڑتا لیکن جب تم نے مجھ سے ملنا چاہا تو تھوڑی دیر میں ہی اپنے لوگوں کی مدد سے مجھے اپنے سامنے لاکھڑا کردیا بلکل اس طرح جب کوئی شخص اللہ تک پہنچنے کی کوشش کرتا ہے اور اللہ تعالی اسے اپنے قریب بلانا نہیں چاہتا تو اس کی ساری کوششیں ضایع ہوجاتی ہیں لیکن جب اللہ تعالیٰ کو اپنے کسی بندے کی کوئی ادا پسند آجائے تو قرب کی منزلیں اس طرح طے کروادی جاتی ہیں کہ یہ بات بڑے بڑے عابدوں کے لئے باعث رشک بن جاتی ہے ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں اس واقعہ سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اپنی زندگی کا ہر ہر لمحہ ہمیں اللہ تعالی کے ذکر میں گزارنا چاہئے نہ جانے کون سا لمحہ کون سی گھڑی اور کون سا عمل اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں قبول ہو جائے اگر ہمیں بھی اس باری تعالیٰ کی محبت اور قرب حاصل کرنا ہے تو ہمیں وی کام کرنے ہوں گے جن کا اس رب نے حکم دیا ہے گناہوں اور غلط سمت جانے والے راستوں سے بچکر چلنا ہوگا تب ہی ہمیں بھی اس خالق کائنات کا قرب حاصل ہوگا اور ہم بھی اس رب کے محبوب اور خاص بندوں کی صف میں شامل ہوجائیں گے۔ان شا اللہ

 

یوسف برکاتی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button