اردو غزلیاتڈاکٹر صباحت عاصم واسطیشعر و شاعری

ہے نیند ابھی آنکھ میں پل بھر میں نہیں ہے

ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی کی ایک اردو غزل

ہے نیند ابھی آنکھ میں پل بھر میں نہیں ہے

کروٹ کوئی آرام کی بستر میں نہیں ہے

ساحل پہ جلا دے جو پلٹنے کا وسیلہ

اب ایسا جیالا مرے لشکر میں نہیں ہے

پھیلاؤ ہوا ہے مرے ادراک سے پیدا

وسعت مرے اندر ہے سمندر میں نہیں ہے

سیکھا نہ دعاؤں میں قناعت کا سلیقہ

وہ مانگ رہا ہوں جو مقدر میں نہیں ہے

رکھ اس پہ نظر جو کہیں ظاہر میں ہے پنہاں

وہ بھی تو کبھی دیکھ جو منظر میں نہیں ہے

یوں دھوپ نے اب زاویہ بدلا ہے کہ عاصمؔ

سایہ بھی مرا میرے برابر میں نہیں ہے

ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button