اردو غزلیاتتیمور حسن تیمورشعر و شاعری

میں نے بخش دی تری کیوں خطا تجھے علم ہے

تیمور حسن تیمور کی ایک اردو غزل

میں نے بخش دی تری کیوں خطا تجھے علم ہے

تجھے دی ہے کتنی کڑی سزا تجھے علم ہے

میں سمجھتا تھا تو ہے اپنے حسن سے بے خبر

تری اک ادا نے بتا دیا تجھے علم ہے

مجھے زندگی کے قریب لے گئی جستجو

مری جستجو بھلا کون تھا تجھے علم ہے

میں نے دل کی بات کبھی نہ کی ترے سامنے

مجھے عمر بھر یہ گماں رہا تجھے علم ہے

وہ مری گلی جو مرے لیے ہوئی اجنبی

کبھی واں تھے سب مرے آشنا تجھے علم ہے

مرا حال دیکھ کے پوچھنے لگا کیا ہوا

میں نے ہنس کے صرف یہی کہا تجھے علم ہے

کوئی بات ہے کہ کنارہ کش ہوں جہان سے

کبھی محفلوں کی میں جان تھا تجھے علم ہے

تیمور حسن تیمور

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button