اردو گیتشعر و شاعری

اب جانا ہے اب جانا

میرا جؔی ثناء اللہ کا ایک اردو گیت

اب جانا ہے اب جانا اب جانا زمانے کو
اب چھوڑ دیا ہیں میں نے چاہت کے ترانے کو
سپنوں کے سہارے پر چاہا کہ ملوں تجھ سے
سکھ سیج کے سپنے میں یہ بھول ہوئی مجھ سے
سچائی سمجھ بیٹھا جینے کے بہانے کو
جینا ہی مرا کیا ہے جینے کا بہانہ ہے
ہر سانس کے پہلو میں اشکوں کا خزانہ ہے
ہنستا ہوں تو ہنستا ہوں غیروں کے دکھانے کو
سب عمر مری یونہی گذرے گی تو پھر کیا ہے
غم بڑھ کے نہ آئے گا اس غم سے جو دیکھا ہے
کافی ہے یہی دل کا ہر درد مٹانے کو
جوں توں میں چلاؤں گا ٹوٹی ہوئی کشتی کو
اور چاہے زمانے کا ہر تیر ہی زہری ہو
چپ چاپ سہوں گا میں ہر ایک نشانے کو
اب جان لیا میں نے اب جانا زمانے کو

میرا جؔی ثناء اللہ

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button