اردو غزلیاتجاوید اخترشعر و شاعری

جو اِتنے قریب ہیں اِس دل سے

ایک اردو غزل از جاوید اختر


جو اِتنے قریب ہیں اِس دل سے، وہ دُور ہوئے تو کیا ہوگا ​
ہم اُن سے بِچھڑ کر جینے پر مجبُور ہوئے تو کیا ہوگا​

ہم اُن کی محبت پانے کو ہر بات گوارا تو کرلیں​
اِن باتوں سے وہ اور اگر مغرُور ہوئے تو، کیا ہوگا ؟​

شیشے سے بھی نازک خواب ہیں جو راتوں نے سجائے ہیں لیکن​
یہ دن کی چٹانوں پر گِر کے جب چُور ہوئے تو کیا ہوگا​

دُنیا جو کہے گی تم کو بُرا، ہم کو نہ لگے گا یہ اچھا​
سوچو کہ تمہارے ہم پہ سِتم مشہور ہوئے تو کیا ہوگا ​

جاوید اختر

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button