اردو غزلیاتذوالفقار عادلشعر و شاعری

سارا باغ الجھ جاتا ہے ایسی بے ترتیبی سے

ذوالفقار عادل کی ایک اردو غزل

سارا باغ الجھ جاتا ہے ایسی بے ترتیبی سے

مجھ میں پھیلنے لگ جاتی ہے خوشبو اپنی مرضی سے

ہر منظر کو مجمع میں سے یوں اٹھ اٹھ کر دیکھتے ہیں

ہو سکتا ہے شہرت پا لیں ہم اپنی دلچسپی سے

ان آنکھوں سے دو اک آنسو ٹپکے ہوں تو یاد نہیں

ہم نے اپنا وقت گزارا ہر ممکن خاموشی سے

برف جمی ہے منزل منزل رستے آتش دان میں ہیں

بیٹھا راکھ کرید رہا ہوں میں اپنی بیساکھی سے

خوابوں کے خوش حال پرندے سر پر یوں منڈلاتے ہیں

دور سے پہچانے جاتے ہیں ہم اپنی بے خوابی سے

دل سے نکالے جا سکتے ہیں خوف بھی اور خرابے بھی

لیکن ازل ابد کو عادلؔ کون نکالے بستی سے

ذوالفقار عادل

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button