اردو غزلیاتذوالفقار عادلشعر و شاعری

سو لینے دو اپنا اپنا کام کرو چپ ہو جاؤ

ذوالفقار عادل کی ایک اردو غزل

سو لینے دو اپنا اپنا کام کرو چپ ہو جاؤ

دروازو کچھ وقت گزارو دیوارو چپ ہو جاؤ

کس کشتی کی عمر ہے کتنی ملاحوں سے پوچھنے دو

تم سے بھی پوچھیں گے اک دن دریاؤ چپ ہو جاؤ

دیکھ لیا نا آخر مٹی مٹی میں مل جاتی ہے

خاموشی سے اپنا اپنا حصہ لو چپ ہو جاؤ

اس ویران سرا کی مالک ایک پرانی خاموشی

آوازیں دیتی رہتی ہے مہمانو! چپ ہو جاؤ

ایسا لگتا ہے ہم اپنی منزل پر آ پہنچے ہیں

دور کہیں یہ رونے کی آواز سنو چپ ہو جاؤ

خود کو ثابت کرنے سے بھی بڑھ جاتی ہے تنہائی

کون سی گرہیں کھول رہے ہو سحر گرو چپ ہو جاؤ

پیڑ پرانا ہو جاتا ہے نئے پرندے آنے سے

بات ادھوری ہی رہتی ہے کچھ بھی کہو چپ ہو جاؤ

ذوالفقار عادل

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button