آپ کا سلاماردو غزلیاتشجاع شاذشعر و شاعری

کچھ ایسی کوزہ گری آگئی اُداسی میں

ایک اردو غزل از شجاع شاذ

کچھ ایسی کوزہ گری آگئی اُداسی میں
میں بن گیا ہوں نیا آدمی اُداسی میں

میں چاہتا ہوں کہ سورج پگھل کے بجھ جائے
کوئی نہ دیکھے مجھے صبح کی اُداسی میں

پری سی جیسے کوئی آتشی فضا میں ہے
گزر رہی ہے مری زندگی اُداسی میں

میں چاہتا ہوں کہ اُس کا خیال تک نہ رہے
وہ میرے ساتھ نہ ہو آخری اُداسی میں

کچھ ایسے جیسے سحر شام اوڑھ کر آئے
اُداس لگنے لگی روشنی اُداسی میں

شجاع شاذ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button