اردو غزلیاتشعر و شاعریلیاقت علی عاصم

اپنے سوا نہیں ہے کسی ماسوا کا رنگ

لیاقت علی عاصم کی ایک اردو غزل

اپنے سوا نہیں ہے کسی ماسوا کا رنگ
دیکھا ہے ہم نے آگ جلا کر ہوا کا رنگ

ہر گوشۂ بساطِ چمن ہے لہو لہو!
دھومیں مچا رہا ہے کسی کی انا کا رنگ

آئی جب اپنے شہر کی تصویر سامنے
آنکھوں کے آگے پھیل گیا کربلا کا رنگ

جمتی نہیں نگاہ کسی تیز چشم کی
پہنا ہے قاتلوں نے بھی کیسا بلا کا رنگ

یک رنگیِ حیات سے گھبرا نہ جائیں کیوں
جو آج غیر کا ہے وہی آشنا کا رنگ

پرواز کی ہے فکر کہ غم بال و پر کا ہے
عاصم اُڑا اُڑا سا ہے خلقِ خدا کا رنگ

لیاقت علی عاصم

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button