- Advertisement -

Ranj Kitna Bhi karain Un Ka

An Urdu Ghazal By Saud Usmani

رنج کتنا بھی کریں ان کا زمانے والے

جانے والے تو نہیں لوٹ کے آنے والے

کیسی بے فیض سی رہ جاتی ہے دل کی بستی

کیسے چپ چاپ چلے جاتے ہیں جانے والے

ایک پل چھین کے انسان کو لے جاتا ہے

پیچ ہے رہ جاتے ہیں سب ساتھ نبھانے والے

لوگ کہتے ہیں کہ تو دور افق پار گیا !

کیا کہوں اے مرے دل میں اتر جانے والے

جانے والے ترے مرقد پہ کھڑا سوچتا ہوں

خواب ہی ہو گئے تعبیر بتانے والے

ہر نیا زخم کسی اور کے سینے کا سعود

چھیڑ جاتا ہے مرے زخم پرانے والے

٭٭٭

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
سعود عثمانی کی ایک اردو غزل