آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریطلعت سروہا

موت مزہ چکھائےگی آج نہیں تو کل سہی

ایک اردو غزل از طلعت سروہا

موت مزہ چکھائےگی آج نہیں تو کل سہی

غم سے ہمیں چھڑائے گی آج نہیں تو کل سہی

فصلِ نفاق ایک دن غم کی ہوا چلائے گی

دل کا دیا بجھائے گی آج نہیں تو کل سہی

بادِ خزاں اڑائے گی برگ خزاں رسیدہ کی

صحرا میں پھینک آئے گی آج نہیں تو کل سہی

کہنا ہیے جو کہ دو لوگوں کی بے رخی نہ دیکھ

بات سمجھ میں آئے گی آج نہیں تو کل سہی

اے طلعت خوش بیاں تجھے آئے گی شعر کا شعور

شاعری راس آئے گی آج نہیں تو کل سہی

طلعت سروہا

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button