کردار
زندگی کے ناٹک میں
ایک اداکارہ ہوں میں
یہ ہوگا المیہ یا رزمیہ
کون بتا سکتا ہے
جب پردہ اٹھتا ہے
مجھے اپنا کردار ادا کرنا ہوتا ہے
کچھ سوچے سمجھے بغیر
دوسرے اداکاروں کے اشاروں پر
بولنے پڑتے ہیں اپنے مکالمے
میرے کردار ہیں بے شمار
مختلف جذبات لیے
مدد کرنے کے لئے مجھے
پس پردہ کوئی نہیں ہے
کیا میں نے اپنا کردار صحیح نبھایا
جو کہنا تھا سہی کہا سہی ڈھنگ سے
کیا میں نا کامیاب تھی
کیا سامعین کی تالیاں
اور نقادوں کی داد میں نے حاصل کی
یا پھر سب کی نظروں میں گر گئی
ان سوالات کا وقت ہی جواب دے گا
پردہ گرنے کے بعد
ایلزبتھ کورین مونا