اردو غزلیاتشعر و شاعریصوفی غلام مصطفٰی تبسم

لگانا دل کسی نا مہرباں سے

غزل از صوفی غلام مصطفٰی تبسم

لگانا دل کسی نا مہرباں سے
زمیں کی دوستی ہے آسماں سے

نظر آتے تھے تم تو بے زباں سے
یہ باتیں آگئیں تم کو کہاں سے

نظر آتے ہیں وہ کچھ مہرباں سے
گرے گی کوئی بجلی آسماں سے

یہ ننگ عجز ہے اک بار رکھ کر
اٹھانا سر کسی کے آستاں سے

وصال جاودانی چاہتا ہوں
مگر وہ زندگی لاؤں کہاں سے

سنا دوں داستان غم سنا دوں
اگر تو سن سکے میری زباں سے

انہیں باتوں سے جو بیتاب کر دے
الٰہی وہ زباں لاؤں کہاں سے

کریں کیا ان سے اظہار محبت
وہ سن لیں گے ہمارے رازداں سے

غلام مصطفٰی تبسم

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button